پاکستان کے الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ الیکشن شیڈول کے مطابق ریڈیو، ٹی وی اوراخبارات اور جلسے جلوسوں کے ذریعے انتخابی مہم آج رات بارہ بجے ختم ہو جائے گی۔

رپورٹ کے مطابق تشدد کے ان واقعات میں سے 56 دہشتگردی اور 21 سیاسی مخالفت کی بنا پر تشدد کے تھے۔
پپس کا کہنا ہے کہ اپریل میں کے مہینے میں دہشتگردی کے واقعات میں سے خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں انیس، انیس، سندھ میں گیارہ، فاٹا میں پانچ اور دو پنجاب میں رونما ہوئے جن میں 81 افراد کی جان گئی اور 348 زخمی ہوئے۔
ادارے نے خیبر پختونخوا، فاٹا اور کراچی میں ان واقعات کے لیے تحریکِ طالبان پاکستان جبکہ بلوچستان میں بلوچ مزاحمت کاروں کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق انتخابی مہم کی مقررہ مدت آج رات بارہ بجے ختم ہوجائے گی جس کے بعد سیاسی جماعتوں اور امیدواروں پر الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا پر بھی انتخابی مہم چلانے پر پابندی ہوگی اور یہی پابندی اخبارات میں انتخابی مہم کے اشتہارات پر بھی عائد ہوگی۔
الیکشن کمیشن کے مطابق گیارہ مئی کو پولنگ صبح آٹھ بجے سے شام پانچ بجے تک جاری رہے گی۔ کمیشن کا کہنا ہے کہ پولنگ کے دوران کوئی وقفہ نہیں ہو گا۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے تمام ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسرز، ریٹرننگ آفیسرز اور پریذائیڈنگ آفیسرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ کسی بھی ووٹر کو ووٹ ڈالتے وقت موبائل فون رکھنے کی اجازت نہیں ہو گی۔
کمیشن نے ہدایت دی ہے کہ اگر کسی ووٹر کے پاس موبائل فون موجود ہے تو وہ ووٹ ڈالنے کے دوران اسے اپنے پاس رکھ لے اور موبائل فون پابندی پر عملدرآمد نہ کرنے والوں کو بیلٹ پیپرز جاری نہیں کیے جائیں گے۔
الیکشن کمیشن کی طرف سے بدھ کو ریٹرننگ آفیسران کے نام جاری ہدایت نامہ میں کہا گیا ہے کہ پولنگ سٹیشن پر ووٹ ڈالتے وقت کسی بھی ووٹر کے پاس موبائل فون نہیں ہونا چاہیے، اگر کسی جگہ پر کوئی ووٹر اس کی پابندی نہیں کرتا تو اسے بیلٹ پیپر جاری نہ کیے جائیں۔
دوسری جانب الیکشن کمیشن نے پولنگ عملے کے لیے ضابطہ اخلاق ملک بھر کے پولنگ سٹیشنوں پر بھیج دیا ہے۔
ضابطہ اخلاق میں کہا گیا ہے کہ پولنگ کا عملہ رائے دہندگان سے عزت اور احترام کے ساتھ پیش آئے۔ پریزائیڈنگ افسر ریٹرننگ افسروں کے سوا کسی دوسرے کے احکامات پر عمل نہیں کریں گے۔ اسی طرح پولنگ کا عملہ کسی سیاسی جماعت کے بیج نہیں لگائے گا۔
یاد رہے کہ انتخابات کے اعلان کے بعد سے پاکستان کے قبائلی علاقوں اور خیبر پختونخوا میں تشدد کے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ ان علاقوں میں تشدد کے دو درجن سے زیادہ واقعات پیش آ چکے ہیں جن میں کم سے کم ایک سو افراد ہلاک اور دو سو سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔
دریں اثناء پاکستان میں قومی ڈیٹا بیس کے ادارے نادرا کے چیئرمین طارق ملک نے کہا ہے کہ گیارہ مئی کے انتخابات ماضی کی نسبت بہت منفرد اور تاریخی ہوں گے۔
بی بی سی سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ دھاندلی روکنے کے لیے اہم اقدامات کیے گئے ہیں اور بیلٹ پیپر پر مقناطیسی سیاہی سے بائیں ہاتھ کا انگوٹھا لگانا ہوگا اور وہ سکین کرکے جعلی ووٹ پکڑنے میں مددگار ہوگا۔
No comments:
Post a Comment